Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی ہستی یہاں میری شریک غم نہیں ہوتی

صادق دہلوی

کوئی ہستی یہاں میری شریک غم نہیں ہوتی

صادق دہلوی

MORE BYصادق دہلوی

    کوئی ہستی یہاں میری شریک غم نہیں ہوتی

    وہ ایک تیری نظر ہے جو کبھی برہم نہیں ہوتی

    نہیں آتی کسی کو موت دنیائے محبت میں

    چراغ زندگی کی لو یہاں مدھم نہیں ہوتی

    امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں سہارے چھوٹ جاتے ہیں

    مگر تیری محبت کی تمنا کم نہیں ہوتی

    نہیں ہوتی وفا کی منزلیں آساں کبھی اس پر

    محبت میں جو ہستی آشنائے غم نہیں ہوتی

    میرے سوز دروں نے آنکھ میں آنسو نہیں چھوڑے

    جہاں شعلے بھڑکتے ہوں وہاں شبنم نہیں ہوتی

    ہمیں دنیا سے امید وفا ہو کس لئے آخر

    یہ دنیا تو کسی کی بھی شریک غم نہیں ہوتی

    مآل کار بھی معلوم ہے جب مجھ کو ہستی کا

    الٰہی آرزوئے زندگی کیوں کم نہیں ہوتی

    کہاں ہوتی ہے معراج نیاز بندگی اس کو

    ترے در پر جبین شوق جس کی خم نہیں ہوتی

    سرور بادہ و عرفاں کبھی حاصل نہیں ہوتی

    نگاہ ساقیٔ محفل اگر پیہم نہیں ہوتی

    گزر جاؤں گا میں ہستی کی ہر دشوار منزل سے

    کسی درویش کی نسبت بھی صادقؔ کم نہیں ہوتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے