کوئی ہستی یہاں میری شریک غم نہیں ہوتی
کوئی ہستی یہاں میری شریک غم نہیں ہوتی
وہ ایک تیری نظر ہے جو کبھی برہم نہیں ہوتی
نہیں آتی کسی کو موت دنیائے محبت میں
چراغ زندگی کی لو یہاں مدھم نہیں ہوتی
امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں سہارے چھوٹ جاتے ہیں
مگر تیری محبت کی تمنا کم نہیں ہوتی
نہیں ہوتی وفا کی منزلیں آساں کبھی اس پر
محبت میں جو ہستی آشنائے غم نہیں ہوتی
میرے سوز دروں نے آنکھ میں آنسو نہیں چھوڑے
جہاں شعلے بھڑکتے ہوں وہاں شبنم نہیں ہوتی
ہمیں دنیا سے امید وفا ہو کس لئے آخر
یہ دنیا تو کسی کی بھی شریک غم نہیں ہوتی
مآل کار بھی معلوم ہے جب مجھ کو ہستی کا
الٰہی آرزوئے زندگی کیوں کم نہیں ہوتی
کہاں ہوتی ہے معراج نیاز بندگی اس کو
ترے در پر جبین شوق جس کی خم نہیں ہوتی
سرور بادہ و عرفاں کبھی حاصل نہیں ہوتی
نگاہ ساقیٔ محفل اگر پیہم نہیں ہوتی
گزر جاؤں گا میں ہستی کی ہر دشوار منزل سے
کسی درویش کی نسبت بھی صادقؔ کم نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.