Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی منہ چوم لے گا اس نہیں پر

ریاض خیرآبادی

کوئی منہ چوم لے گا اس نہیں پر

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    کوئی منہ چوم لے گا اس نہیں پر

    شکن رہ جائے گا یونہی جبیں پر

    گری تھی آج تو بجلی ہمیں پر

    یہ کہیے جھک پڑے وہ ہم نشیں پر

    کہو بے کس کا مقتل کی زمیں پر

    نہ دامن پر نہ ان کے آستیں پر

    بلائیں بن کے وہ آئیں ہمیں پر

    دعائیں جو گئیں عرش بریں پر

    یہ قسمت داغ جس میں درد جس میں

    وہ دل ہو لوٹ دست نازنیں پر

    رلا کر مجھ کو پونچھے اشک دشمن

    رہا دھبا یہ ان کی آستیں پر

    اڑائے پھرتی ہے ان کو جوانی

    قدم پڑتا نہیں ان کا زمیں پر

    ارے او چرخ دینے کے لیے داغ

    بہت ہیں چاند کے ٹکڑے زمیں پر

    نزاکت کوستی ہے مجھ کو کیا کیا

    طبیعت آئی اچھی نازنیں پر

    تمنائے اثر او چشم حسرت

    اٹھا رکھ اب نگاہ واپسیں پر

    دھری رہ جائے گی یونہی شب وصل

    نہیں لب پر شکن ان کی جبیں پر

    خدا جانے دکھائے گی یہ کیا رنگ

    دعائیں جمع ہیں عرش بریں پر

    نگاہ شوق گرم اتنی کہ بجلی

    نہ آنچ آئے کہیں اس نازنیں پر

    مجھے ہے خون کا دعویٰ مجھے ہے

    انہیں پر داور محشر انہیں پر

    ریاضؔ اچھے مسلماں آپ بھی ہیں

    کہ دل آیا بھی تو کافر حسیں پر

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض رضواں (Pg. 260)
    • Author : ریاضؔ خیرآبادی
    • مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے