Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کچھ اور ہی اب ہے میری دنیا جو کوئی پیش نظر نہیں ہے

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

کچھ اور ہی اب ہے میری دنیا جو کوئی پیش نظر نہیں ہے

خواجہ عزیزالحسن مجذوب

کچھ اور ہی اب ہے میری دنیا جو کوئی پیش نظر نہیں ہے

وہ حال قلب و جگر نہیں ہے وہ رنگ شام و سحر نہیں ہے

بلا ہے یہ ذوق عاشقی کا بنا ہے جنجال میرے جی کا

ذرا خیال آ گیا کسی کا تو نیند پھر رات بھر نہیں ہے

طلب میں کر تو کمی نہ طالب یہ نور دل ہو نہ جائے حاجب

یہ صبح کاذب ہے صبح کاذب سحر نہیں ہے سحر نہیں ہے

نہ ہوش اپنا نہ ہم نشیں کا نہ جان زار و دل حزیں کا

خیال ہر دم ہے اک حسیں کا بس اب کسی کی خبر نہیں ہے

اسی پہ رکھ اپنی بس نظر تو نگہ نہ دوڑا ادھر ادھر تو

خود اس سے ہے لاکھ بے خبر تو وہ تجھ سے خود بے خبر نہیں ہے

یہاں کی راحت ہے کوئی راحت یہاں کی زحمت ہے کوئی زحمت

یہ اک سرا ہے مقام عبرت یہ کوئی رہنے کا گھر نہیں ہے

یہ کیا غضب ہے یہ کیا غضب ہے کہ زر کی مجذوبؔ سے طلب ہے

وہ صاحب سوز و ساز اب ہے وہ صاحب سیم و زر نہیں ہے

مأخذ :
  • کتاب : Gufta-e-Majzoob (Pg. 138)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے