Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کچھ فکر تمہیں عقبیٰ کی نہیں احقرؔ یہ بڑی نادانی ہے

احقر بہاری

کچھ فکر تمہیں عقبیٰ کی نہیں احقرؔ یہ بڑی نادانی ہے

احقر بہاری

MORE BYاحقر بہاری

    کچھ فکر تمہیں عقبیٰ کی نہیں احقرؔ یہ بڑی نادانی ہے

    دنیا کی خوشی کیا ایذا کیا یہ حادث ہے وہ فانی ہے

    کون آج چمن میں آیا کیوں باد صبا دیوانی ہے

    سنبل ہے پریشاں حال جدا نرگس کو الگ حیرانی ہے

    قابو میں دل ناکام رہے راضی بہ رضا انسان رہے

    ہنگام مصیبت گھبرانا اک طرح کی یہ نادانی ہے

    ہے قلزم عشق اک قہر خدا جو اس میں گرا وہ ڈوب گیا

    اللہ رے اس کی گہرائی ساحل پہ گلے تک پانی ہے

    امید نہیں اب کشتئ دل ساحل پہ سلامت جا پہنچے

    دریائے الم بھی باڑھ پہ ہے اشکوں کی جدا طغیانی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : بہار میں اردو کی صوفیانہ شاعری (Pg. 181)
    • Author : محمد طیب ابدالی
    • مطبع : اسرار کریمی، الہ آباد (1988)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے