کچھ نہ ایدھر ہے نے ادھر تو ہے
کچھ نہ ایدھر ہے نے ادھر تو ہے
جس طرف کیجیے نظر تو ہے
اختلاف صور ہیں ظاہر میں
ورنہ معنیٔ یک دگر تو ہے
ہے جو کچھ تو سو تو ہی جانے ہے
کوئی کیا جانے کس قدر تو ہے
کیا مہ و مہر کیا گل و لالہ
جب میں دیکھا تو جلوہ گر تو ہے
کس سے تشبیہ دیجئے تجھ کو
سارے خوباں سے خوب تر تو ہے
وہ تو بیدارؔ ہے عیاں لیکن
اس کے جلوہ سے بے خبر تو ہے
- کتاب : دیوان بیدار (Pg. 84)
- Author : میر محمد بیدارؔ
- مطبع : شاہی پریس ٹزلیپکین، مدراس (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.