Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کچھ نہیں یہ آمد فصل بہاراں کچھ نہیں

ذہین شاہ تاجی

کچھ نہیں یہ آمد فصل بہاراں کچھ نہیں

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    کچھ نہیں یہ آمد فصل بہاراں کچھ نہیں

    یہ گھٹائیں کچھ نہیں یہ ابر باراں کچھ نہیں

    یہ ہوائیں ٹھنڈی ٹھنڈی یہ پھواریں نرم نرم

    یہ فضائے مست یہ مستی کا عنواں کچھ نہیں

    آبشاروں کی تبسم ریزیوں کی آڑ میں

    مستقل موسیقیت کی روح لرزاں کچھ نہیں

    وادیاں سرشار‌ مستی مے کدہ بر دوش ہوں

    ذرہ ذرہ ہو اگر جنت بہ داماں کچھ نہیں

    ہو کلیسائے چمن عیسیٰ نفس مریمؑ صفت

    یہ اچھوتے پھول یہ معصوم کلیاں کچھ نہیں

    لاکھ جامہ پارسا ہوں یہ سمن و یاسمن

    یہ ریائے سادگی میں رنگ رلیاں کچھ نہیں

    کچھ نہیں یہ قیس سامانیٔ لیلیٰ ہے فریب

    خواب مجنوں کا مرقع سنبلستاں کچھ نہیں

    ہاں یہ قلب‌ حسن کی دھڑکن یہ غنچوں کی چٹک

    رنگ و بو شوق و حیا کا عہد و پیماں کچھ نہیں

    جنتی حوروں کا برزخ یہ مہک یہ نکہتیں

    یہ مثالی جسم والے پاک داماں کچھ نہیں

    ہنس رہے ہوں گے پری پیکر گلوں کی آڑ میں

    پنکھڑی کی اوٹ میں ہوگا پرستاں کچھ نہیں

    فرش گل پر عشوۂ قدسی نژادان چمن

    عرش گل پر جلوۂ رب گلستاں کچھ نہیں

    یہ مظاہر یہ مناظر ہیچ ہیں تیرے بغیر

    ہاں یہ جنات نعیم و روح و ریحاں کچھ نہیں

    تو بہار حسن ہے تیری نظر حسن بہار

    تو نہیں تو یہ گلستاں کا گلستاں کچھ نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : آیات جمال (Pg. 139)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے