Sufinama

کیا ہوش ربا ہیں تری آنکھوں کے پیالے

شاہ اکبر داناپوری

کیا ہوش ربا ہیں تری آنکھوں کے پیالے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    کیا ہوش ربا ہیں تری آنکھوں کے پیالے

    ساقی میں چلا کوئی مجھے آ کے سنبھالے

    جان اس کو کہا کرتے ہیں جو درد کو پالے

    دل نام ہے اس کا جو تڑپنے کا مزا لے

    وہ کہتے ہیں دل تھام لے او دیکھنے والے

    میں کہتا ہوں دل اور اسے کوئی سنبھالے

    بل کر رہے ہیں آج بہت رخ پہ یہ کالے

    منتر بھی تجھے یاد ہے او گیسوؤں والے

    دنیا میں پتہ سچی محبت کا نہیں اب

    مجنوں کی قسم اٹھ گئے سب چاہنے والے

    مغرور بھی کج خلق بھی جاہل بھی ہے زاہد

    کرتا ہوں اسے اس کی طبیعت کے حوالے

    کہتے ہو کہ روندیں گے نہ ہم خرمن ہستی

    یہ کہنے کی ہے بات ذرا پاؤں سنبھالے

    رکھا ہوا ہے سامنے پشتارۂ الفت

    میدان میں چرخ آئے سکت ہو تو اٹھا لے

    قوت ہے ترے حکم میں اے قادر مطلق

    چینٹی کو کہے تو تو فلک سر پہ اٹھا لے

    بلبل ترا گھر دیکھ لیا برق تپاں نے

    اس شاخ سے اب اپنا نشیمن تو اٹھا لے

    ملتی ہوئی ہے تجھ سے بہت میری طبیعت

    انداز نئے میرے ترے ڈھنگ نرالے

    نازک ہیں وہ رخسار تو آنکھوں سے ہیں پنہاں

    ڈرتے ہیں نگاہوں کا کوئی بوجھ نہ ڈالے

    اچھا ہوا دل دے دیا تم نے کسی بت کو

    اکبرؔ تمہیں پڑ جائیں گے اب جان کے لالے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے