Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا نظر آتا تجھے عالم تری تنویر کا

عرش گیاوی

کیا نظر آتا تجھے عالم تری تنویر کا

عرش گیاوی

MORE BYعرش گیاوی

    کیا نظر آتا تجھے عالم تری تنویر کا

    نور آنکھوں کو ملا تھا دیدۂ تصویر کا

    میں زبان خامہ ہوں خوگر نہیں تقریر کا

    ہم زباں ہوں اس چمن میں بلبل تصویر کا

    مے سے چلو بھر دے ساقی جام کا کیا انتظار

    ابر آیا جھوم کر موقع نہیں تاخیر کا

    حسن کے نشہ میں کچھ پروا نہ تجھ کو اس کی ہو

    خامۂ بہزاد منہ چوما کرے تصویر کا

    لاغری بخشی مجھے دیوانگی نے اس قدر

    بن گیا ہوں مردمک میں دیدۂ زنجیر کا

    وہ سراپا نور ہے تو سادہ کاروں نے کہا

    چاہیے زیور کو سونا مہر‌ پر تنویر کا

    کشتۂ خاموشیٔ دلدار ہوں میں اے ندیم

    میں نے پائی ہے زباں بت کی دہن تصویر کا

    مدح خط مصحف تاباں وہ سن کر بول اٹھا

    مرتبہ قرآن سے بڑھ کر نہیں تفسیر کا

    ذبح کرتی ہے جدائی مجھ کو اس کی صبح وصل

    خواب سے چونک اے موذن وقت ہے تکبیر کا

    ظاہری زینت سے لطف باطنی ممکن نہیں

    دیکھ لو بیکار ہے پر بلبل تصویر کا

    مجھ کو یہ ہٹ ہے کہ اب تدبیر سے تنگ آ گیا

    ان کو یہ ضد ہے کہ میں قائل نہیں تقدیر کا

    صورت بسمل تڑپتا ہوں اے جان صبح وصل

    کم نہیں خنجر سے مجھ کو زمزمہ تکبیر کا

    ہوں وہ برباد جہاں نقشہ جو مشکل سے کھنچا

    رنگ بن کر اڑ گیا کاغذ میری تصویر کا

    نخل بند گلشن مضموں ہوں فیض فکر سے

    ہر ورق دیواں کا میرے باغ ہے کشمیر کا

    آرزو تھی کربلا میں دفن ہوتے عرشؔ ہم

    دیکھتے مر کر بھی روضہ حضرت شبیر کا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات عرش (Pg. 44)
    • Author : علامہ سید ضمیرالدین احمد
    • مطبع : فائن آرٹ پریس (1932)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے