کیا پوچھتے ہو مجھ سے کہاں میں کہاں کی بات
کیا پوچھتے ہو مجھ سے کہاں میں کہاں کی بات
غنچوں کے منہ تلک تو ہے اس کے وہاں کی بات
کچھ گوش زد ہوئی ہے تو اس کی ہمیں کبھی
سنتا ہے کون کہتے ہو کس سے جہاں کی بات
یہ میٹھی میٹھی باتیں نمک ریز دل پہ ہیں
اپنے لیے میں سنتا ہوں شوروفغاں کی بات
سرگوشی ان عزیزوں کی خالی نہیں ہے یار
پہنچی ہے ان کے کانوں میں کچھ امتحاں کی بات
غنچوں کے منہ سے پھول جھڑیں گو سخن کے بیچ
لذت جدا ہی رکھتی ہے اس کی زباں کی بات
خاطر نشاں ہمارے کسی طرح سے نہ ہو
جب تک کہے نہ عشقؔ کوئی بے نشاں کی بات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.