Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا پوچھتے ہو مجھ سے کہاں میں کہاں کی بات

خواجہ رکن الدین عشقؔ

کیا پوچھتے ہو مجھ سے کہاں میں کہاں کی بات

خواجہ رکن الدین عشقؔ

MORE BYخواجہ رکن الدین عشقؔ

    کیا پوچھتے ہو مجھ سے کہاں میں کہاں کی بات

    غنچوں کے منہ تلک تو ہے اس کے وہاں کی بات

    کچھ گوش زد ہوئی ہے تو اس کی ہمیں کبھی

    سنتا ہے کون کہتے ہو کس سے جہاں کی بات

    یہ میٹھی میٹھی باتیں نمک ریز دل پہ ہیں

    اپنے لیے میں سنتا ہوں شوروفغاں کی بات

    سرگوشی ان عزیزوں کی خالی نہیں ہے یار

    پہنچی ہے ان کے کانوں میں کچھ امتحاں کی بات

    غنچوں کے منہ سے پھول جھڑیں گو سخن کے بیچ

    لذت جدا ہی رکھتی ہے اس کی زباں کی بات

    خاطر نشاں ہمارے کسی طرح سے نہ ہو

    جب تک کہے نہ عشقؔ کوئی بے نشاں کی بات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے