کیوں نہ لے گلشن سے باج اس ارغواں سیما کا رنگ
کیوں نہ لے گلشن سے باج اس ارغواں سیما کا رنگ
گل سے ہے خوش رنگ تر اس کے حنائی پا کا رنگ
جوں ہی منہ پر سے اٹھا دی باغ میں آ کر نقاب
اڑ گیا رنگ چمن دیکھ اس رخ زیبا کا رنگ
سر پہ دستار بسنتی بر میں جامہ قرمزی
کھب گیا دل میں ہمارے اس گل رعنا کا رنگ
آج ساقی دیکھ تو کیا ہے عجب رنگین ہوا
سرخ مے کالی گھٹا اور سبز ہے مینا کا رنگ
دے تو اس ابر سیہ میں جام جلدی سے مجھے
دل بھرا آتا ہے میرا دیکھ کر صہبا کا رنگ
جس طرف دیکھوں ہوں اب بیدارؔ تیرے اشک سے
ہو رہا ہے سرخ یکسر دامن صحرا کا رنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.