مالک کون و مکاں آسائش تقدیر دے
مالک کون و مکاں آسائش تقدیر دے
التجائے عجز کو سرمایۂ توقیر دے
زندگی کو کثرت جد و جہد درکار ہے
اس لئے فکر عمل کو صورت تدبیر دے
ایک عالم کو ہلا دیں طاقت گفتار دے
وہ کمال نطق دے وہ شوکت تقریر دے
تا کجا یہ صورت تخریب ملت تا کجا
فکر مسلم کو کمال حسرت تعمیر دے
پھر امیدوں کو شعاع کامرانی کر عطا
قسمت تاریک کو ہنگامۂ تنویر دے
پھر حدیث دل سے کر جوش عقیدت آشکار
پھر زبان مدعا کو نعرۂ تکبیر دے
پھر تمنا کو شریک ہمت مردانہ کر
پھر تہور کو کمال جرأت شمشیر دے
التجائے سیدہؔ سن لے برائے مصطفیٰ
قوم مسلم کو بہار عالم تقدیر دے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 79)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.