Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مغرور نہ اتنا ہو دلبر تو اور نہیں میں اور نہیں

پرنم الہ آبادی

مغرور نہ اتنا ہو دلبر تو اور نہیں میں اور نہیں

پرنم الہ آبادی

MORE BYپرنم الہ آبادی

    مغرور نہ اتنا ہو دلبر تو اور نہیں میں اور نہیں

    بے وجہ نہ مجھ سے پھیر نظر تو اور نہیں میں اور نہیں

    یہ حسن جوانی یہ شوخی ہے چار دنوں کی رنگینی

    تو ناز نہ کر ان باتوں پر تو اور نہیں میں اور نہیں

    تو ایک حسیں ہے لاکھوں میں یہ مان لیا میں نے لیکن

    میں بھی ہوں بشر تو بھی ہے بشر تو اور نہیں میں اور نہیں

    تو چاہے نہ کر دل سے الفت تو چاہے نہ رکھ مجھ سے نسبت

    میں تیری نظر میں غیر مگر تو اور نہیں میں اور نہیں

    کیا کعبہ کیا مسجد مندر اس ہرجائی کے ہیں سب گھر

    اک نور ہے سب میں جلوہ گر تو اور نہیں میں اور نہیں

    عیبوں سے مرے کیوں کر ہے ضد کیا ان سے تجھے مطلب زاہد

    تو دیکھ نہ میرے عیب و ہنر تو اور نہیں میں اور نہیں

    اپنوں سے نفرت ٹھیک نہیں پرنمؔ کا کہنا مان بھی جا

    اب آ کے گلے مل دیر نہ کر تو اور نہیں میں اور نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے