مغرور نہ اتنا ہو دلبر تو اور نہیں میں اور نہیں
مغرور نہ اتنا ہو دلبر تو اور نہیں میں اور نہیں
بے وجہ نہ مجھ سے پھیر نظر تو اور نہیں میں اور نہیں
یہ حسن جوانی یہ شوخی ہے چار دنوں کی رنگینی
تو ناز نہ کر ان باتوں پر تو اور نہیں میں اور نہیں
تو ایک حسیں ہے لاکھوں میں یہ مان لیا میں نے لیکن
میں بھی ہوں بشر تو بھی ہے بشر تو اور نہیں میں اور نہیں
تو چاہے نہ کر دل سے الفت تو چاہے نہ رکھ مجھ سے نسبت
میں تیری نظر میں غیر مگر تو اور نہیں میں اور نہیں
کیا کعبہ کیا مسجد مندر اس ہرجائی کے ہیں سب گھر
اک نور ہے سب میں جلوہ گر تو اور نہیں میں اور نہیں
عیبوں سے مرے کیوں کر ہے ضد کیا ان سے تجھے مطلب زاہد
تو دیکھ نہ میرے عیب و ہنر تو اور نہیں میں اور نہیں
اپنوں سے نفرت ٹھیک نہیں پرنمؔ کا کہنا مان بھی جا
اب آ کے گلے مل دیر نہ کر تو اور نہیں میں اور نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.