دنیا مری نظروں میں کیا جانے اب کیا ہے
دنیا مری نظروں میں کیا جانے اب کیا ہے
جس وقت سے اک جلوہ آنکھوں میں سمایا ہے
کیا ذکر دوئی اس میں بے مثل ہے یکتا ہے
ہر چیز کا ملجا ہے ہر چیز کا ماویٰ ہے
ہے کون سی شے ایسی جس میں وہ نہیں مخفی
جو کچھ کہ نظر میں ہے اس کا ہی نظارا ہے
کچھ اس کی حقیقت پر بھی تونے نظر ڈالی
بازی-گہہ دنیا میں کیوں محو تماشا ہے
دنیا سے نہ ما فیہا سے ہم کو غرض زاہد
محفل ہے یہ رندوں کی یا قلقل مینا ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 303)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.