کہاں انداز اپنے نالہ کا بلبل کے شیون میں
کہاں انداز اپنے نالہ کا بلبل کے شیون میں
اسی کی مدتوں بحثیں رہی ہیں صحن گلشن میں
بتوں کو جانتا ہوں اور واقف ہوں بہت ان سے
دیا ہے نقد جاں کچھ تو سمجھ کر دست رہزن میں
کبھی تھا خانۂ کعبہ میں جو کچھ اور اب بھی ہے
وہی تھا اور ہے اس وقت بھی دیر برہمن میں
نہ چھوڑیں گے کبھی مفتوں تجھے ترک کماں ابرو
یہ رہزن نقد دل کو لوٹتے ہیں روز روشن میں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 304)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.