Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہاں انداز اپنے نالہ کا بلبل کے شیون میں

ندیم لکھنوی

کہاں انداز اپنے نالہ کا بلبل کے شیون میں

ندیم لکھنوی

MORE BYندیم لکھنوی

    کہاں انداز اپنے نالہ کا بلبل کے شیون میں

    اسی کی مدتوں بحثیں رہی ہیں صحن گلشن میں

    بتوں کو جانتا ہوں اور واقف ہوں بہت ان سے

    دیا ہے نقد جاں کچھ تو سمجھ کر دست رہزن میں

    کبھی تھا خانۂ کعبہ میں جو کچھ اور اب بھی ہے

    وہی تھا اور ہے اس وقت بھی دیر برہمن میں

    نہ چھوڑیں گے کبھی مفتوں تجھے ترک کماں ابرو

    یہ رہزن نقد دل کو لوٹتے ہیں روز روشن میں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 304)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے