حریف راہبر رہنے لگا ہوں
حریف راہبر رہنے لگا ہوں
خراب رہ گذر رہنے لگا ہوں
نظر کی ہم طبیبی ترک کردی
جدھر دل ہے ادھر رہنے لگا ہوں
بلندی پائی میں نے خاک ہوکر
ہوا کا ہم سفر رہنے لگا ہوں
ہر اک موجِ نطر ہے موج دریا
میں جب سے چشم تر رہنے لگا ہوں
حوادث سے زمین وآسماں کے
بہت زیروزبر رہنے لگا ہوں
تپشؔ کہتے ہیں دیوانہ مجھے سب
یہاں تک بے خبر رہنے لگا ہوں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 89)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.