عطا کی درد کو شدت غموں کو انتہا دی ہے
عطا کی درد کو شدت غموں کو انتہا دی ہے
وہ میرا دل ہے جس نے عشق کی دولت لٹا دی ہے
خوشی اہلِ چمن کو زخم دل نے بارہا دی ہے
ہنسے ہیں دیکھ کر غنچے کلی بھی مسکرا دی ہے
چمن والوں سے جب بھی میں نے اذنِ آشیاں مانگا
نفی میں شاخِ گل نے ہر دفعہ گردن ہلا دی ہے
رہے برق چمن بے فکر اپنے ہاتھ سے میں نے
نشیمن کیا ہے بنیادِ نشیمن تک مٹا دی ہے
نہ جس تک کارواں پہنچے نہ میرِ کارواں پہنچے
مری گمراہیوں نے مجھ کو وہ منزل دکھا دی ہے
تپشؔ دامن گل تر کا نظر آتا ہے انگارا
صبا نے آتشِ رنگ چمن کو وہ ہوا دی ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 90)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.