Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی صورت میں ہو میں تا حد امکاں دیکھ لیتا ہوں

محفوظ سنبھلی

کوئی صورت میں ہو میں تا حد امکاں دیکھ لیتا ہوں

محفوظ سنبھلی

MORE BYمحفوظ سنبھلی

    کوئی صورت میں ہو میں تا حد امکاں دیکھ لیتا ہوں

    عیاں تو پھر عیاں ہے حسن پنہاں دیکھ لیتا ہوں

    نہ جانے کیوں کھٹک جاتا ہے خار غم مرے دل میں

    عدو کو جب چمن میں گل بداماں دیکھ لیتا ہوں

    جھلک میری گنہ گاری میں بھی ہے پارسائی کی

    میں رحمت کی طرف اے ذوق عصیاں دیکھ لیتا ہوں

    میری آشفتہ حالی کو نہیں کچھ نہیں نیند کی حاجت

    میں بیداری میں بھی خواب پریشاں دیکھ لیتا ہوں

    خدا رکھے سلامت جذبۂ شوق جنوں تجھ کو

    کہ تیرے فیض سے کوہ و بیاباں دیکھ لیتا ہوں

    نظر ہٹ کر زمانے سے کرم پر تیرے جاتی ہے

    اگر خالی کبھی میں اپنا داماں دیکھ لیتا ہوں

    بڑھاتا ہوں اسی سے راہ رسم و آشنائی بھی

    میں اے محفوظؔ جس انساں کو انساں دیکھ لیتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 259)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے