Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں ہی مدہوش تحیر ہوں مجھے ہوش نہیں

محفوظ سنبھلی

میں ہی مدہوش تحیر ہوں مجھے ہوش نہیں

محفوظ سنبھلی

MORE BYمحفوظ سنبھلی

    میں ہی مدہوش تحیر ہوں مجھے ہوش نہیں

    کون کہتا ہے وہ روپوش ہے روپوش نہیں

    قصہ روز ازل یاد ہے اب تک مجھ کو

    خود فراموش تو ہوں عہد فراموش نہیں

    وعدۂ وصل نے ڈھایا ہے نیا اور ستم

    آج درد غم فرقت بھی ہم آغوش نہیں

    ہم بھی تو دیکھنے والے ہیں نگاہیں تیری

    ساقیٔ مست نظر خود بھی تجھے ہوش نہیں

    شوق دیدار ہے کیا نام اسی کا موسیٰ

    جب تمنا ہوئی پوری تو تمہیں ہوش نہیں

    وعدۂ وصل رہا حشر پہ ان کا موقوف

    بار فرقت سے میں مر کر بھی سبکدوش نہیں

    وہ نہیں ہیں تو تصور تو ہے ان کا محفوظؔ

    شب فرقت میں بھی خالی مرا آغوش نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 260)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے