Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہاں تک ٹھوکریں کھایا کرے گی التجا میری

محفوظ سنبھلی

کہاں تک ٹھوکریں کھایا کرے گی التجا میری

محفوظ سنبھلی

MORE BYمحفوظ سنبھلی

    کہاں تک ٹھوکریں کھایا کرے گی التجا میری

    وہ بت سنتا نہیں ہے توہی سن لے اے خدا میری

    فغاں بے‌ فائدہ بے سود نالے بے اثر آہیں

    مرا منہ دیکھتی ہے بے کسی میں التجا میری

    کچھ ایسا لطف ناکامی نے مستغنیٰ بنایا ہے

    اثر کو دیکھ کر منہ پھیر لتی ہے دعا میری

    کہیں حسن و محبت کی فسانے مٹنے والے ہیں

    رہے گی یاد دنیا کو جفا تیری وفا میری

    رہ الفت میں مٹ مٹ کر غم فرقت میں مر مر کر

    کسی دن ہوہی جائے گی فنا میری بقا میری

    ندامت سے میں جب گردن جھکا لوں گا سر محشر

    یقیں ہے بخش دے گا بخشنے والا خطا میری

    گزرتی ہے جو اے محفوظؔ مجھ پر میں ہی واقف ہوں

    کسی کو کیا خبر ہے آج کل حالت ہے کیا میری

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 259)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے