مجھ کو اگر ملی نہ دنیا کی بادشاہی
مجھ کو اگر ملی نہ دنیا کی بادشاہی
مضمر ہے اس میں شاید کچھ حکمتِ الٰہی
نانِ جویں جو کھاتے آبا کی شان رکھتے
برباد ہوگئے ہم کھاکھا کے مرغ و ماہی
وارث ہوں اس نبی کا جو دل کی سلطنت پر
کرتے ہیں راج سب پر بے تیغ، بے سپاہی
روشن ضمیر والے سب اٹھ گئے جہاں سے
باقی جو بچ گئے ہیں لہو و لعب کے راہی
مانگو گنہ کی بخشش اب گڑگڑا کے عالمؔ
دھوتے ہیں خوں کے آنسو سب قلب کی سیاہی
ہے عشق کی یہ وادی، دشوار راستہ ہے
سنبھلے تو باغ و بلبل پھسلے تو پھر تباہی
محمودؔ اس جہاں میں کوئی نہیں ہے اپنا
جھوٹے ہیں سب کے وعدے جھوٹی ہے خیر خواہی
عالمؔ رہے ہیں تنہا ہر بھیڑ میں اکیلے
اشعار دے رہے ہیں اس بات کی گواہی
- کتاب : Mata-e-Haque
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.