Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پا بجولاں عرصۂ سر و و صبا میں آئے ہیں

محشر بدایونی

پا بجولاں عرصۂ سر و و صبا میں آئے ہیں

محشر بدایونی

MORE BYمحشر بدایونی

    پا بجولاں عرصۂ سر و و صبا میں آئے ہیں

    ہم بھی کچھ نغمے لیے شہرِ نوا میں آئے ہیں

    ہم خس و خاشاکِ آوارہ گزرگاہوں کا بوجھ

    رقص کرنے تیرے کوچے کی ہوا میں آئے ہیں

    یہ فشارِ گرد و ظلمت، یہ خروش ابرو باد

    آپ ہی کا دل ہے ملنے اس فضا میں آئے ہیں

    تجھ سے مل کر سب سے اب دامن چھڑا لیں گے مگر

    ساتھ جن کانٹوں کے ہم راہِ وفا میں آئے ہیں

    شرم کے کچھ پھول لے کر کچھ ندامت کے گہر

    تیرے پروردہ تری دولت سرا میں آئے ہیں

    اب تک آنکھوں کی نمی کا سلسلہ ٹوٹا نہیں

    کچھ غبار ایسے ہی جی پر ابتدا میں آئے ہیں

    آج ہی دیکھے تھے ارمانوں کے خواب اور آج ہی

    کچھ نئے حلقے نظر زنجیرِ پا میں آئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے