تو اپنا کارواں لے چل نہ غم کر میرے ذروں کا
تو اپنا کارواں لے چل نہ غم کر میرے ذروں کا
انہیں ذروں سے ہو جائے گا پھر اک کارواں پیدا
ہماری سخت جانی سے ہوا شل ہاتھ قاتل کا
سر مقتل ہی ہم نے کر لیا دار الاماں پیدا
وہی ہے ایک مستی سی وہاں نظروں میں یاں دل میں
وہی ہے ایک شورش سی وہاں پنہاں یہاں پیدا
ذرا تم نے نظر پھیری کہ جیسے کچھ نہ تھا دل میں
ذرا تم مسکرائے ہو گیا پھر اک جہاں پیدا
توقع ہے کہ بدلے گا زمانہ لیکن اے میکشؔ
زمانہ ہے یہی تو ہو چکے انسان یاں پیدا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 289)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.