Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترا سب کچھ یہی دنیا ہے میرا کیا ہے دنیا میں

میکش اکبرآبادی

ترا سب کچھ یہی دنیا ہے میرا کیا ہے دنیا میں

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    ترا سب کچھ یہی دنیا ہے میرا کیا ہے دنیا میں

    مجھے جانا ہے دنیا سے تجھے رہنا ہے دنیا میں

    حقیقت کا میں جویا اور تو منکر حقیقت کا

    جو خود دشمن ہو اپنا اس سے کیا موقع شکایت کا

    جو پابند ہوس ہو راز کیا سمجھے محبت کا

    ہوس کی قید سے بالا ہے معیار اپنی الفت کا

    تری حد نظر شاہد فروشی کی دکاں تک ہے

    مری پرواز کی وسعت مکاں سے لا مکاں تک ہے

    میں ہوں پردے کے اندر اور تو پردے کو تکتا ہے

    ہے لیلیٰ میرا مقصد اور تجھے محمل پہ سکتا ہے

    جو شاہد ہیں زمانے کے مری عصمت کے شاہد ہیں

    جو مسجود زمانہ ہیں وہ میرے در پہ ساجد ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Intikhab-e-Kalaam-e-Maikash (Pg. 171)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے