کیسے کہہ دوں کہ کوئی زینت آغوش نہ تھا
کیسے کہہ دوں کہ کوئی زینت آغوش نہ تھا
اک ثبوت اس کا یہی ہے کہ مجھے ہوش نہ تھا
لذت درد نے دوری کو بنایا منزل
ورنہ اس کیف کے عالم وہ روپوش نہ تھا
جان دینا ہی تھا مقصود محبت میں مجھے
آپ سمجھے کہ محبت میں مجھے ہوش نہ تھا
تھا قیامت کا نہ ہونا بھی قیامت مجھ کو
دل ستم کوش تھا جس دم وہ ستم کوش نہ تھا
ہجومے وعظ میں اور بر سر منبر افسوس
آج مسجد میں مگر مے کش مے نوش نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.