Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پہلے میں نے جان دی تم پر ضرور اتنا تو ہے

میکش اکبرآبادی

پہلے میں نے جان دی تم پر ضرور اتنا تو ہے

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    پہلے میں نے جان دی تم پر ضرور اتنا تو ہے

    اور جفا تم کو سکھائی ہاں قصور اتنا تو ہے

    اب کہاں وہ روز عشرت اور کہاں ہیں ہم مگر

    دل سے جاؤ گے کہاں دل میں سرور اتنا تو ہے

    آپ کی محفل میں آنے کا ہوں میں مجرم مگر

    آپ میرے دل میں کیوں آئے قصور اتنا تو ہے

    شکل اس مہوش کی ہے ہر دم مرے پیش نظر

    شب اندھیری ہی سہی فرقت کی نور اتنا تو ہے

    شہرِ خاموشاں میں وہ تھامے جگر آئے ہیں آج

    خیر جذب دل کا اے میکشؔ ظہور اتنا تو ہے

    مأخذ :
    • کتاب : میکدہ (Pg. 81)
    • Author : میکشؔ اکبرآبادی
    • مطبع : آگرہ اخبار، آگرہ (1931)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے