دو چار ہی رندوں پہ نظر تیری پڑی ہے
دو چار ہی رندوں پہ نظر تیری پڑی ہے
اے ساقیِٔ دوراں میرا دامن بھی تہی ہے
خود رائی کا الزام بھی لگتا ہے مجھی پر
اور جبر مشیت میں بھی میری ہی خوشی ہے
اعجاز تو دیکھو مری گم کردہ رہی کا
خود منزلِ جاناں بھی مجھے ڈھونڈرہی ہے
ممنون ہوں ان کی نگہِ سوزِ اثر کا
اک آگ سی سینے میں لگی چھوڑ گئی ہے
وہ بول رہے تھے کہ یہ دل بول رہا تھا
ان کی سی ابھی دل نے اک آواز سنی ہے
سورج میرے خوابوں کا چمکنے کو ہے میکشؔ
امید کی ہر سمت کرن پھوٹ رہی ہے
- کتاب : Arsh-e-Mohabbat (Pg. 31)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.