مجھ کو براہ راست جمال اپنا دکھا دے
مجھ کو براہ راست جمال اپنا دکھا دے
اے حسن بس اب قید حجابوں کی اٹھا دے
یہ سوز محبت مجھے یوں اور مزا دے
وہ آئے اور آہستہ سے دامن کی ہوا دے
اے مشق تصور نہ نظر آئے کوئی غیر
ہر چیز کو اس شوخ کی تصویر بنا دے
دل سوز پہ مائل ہے نہیں خواہش تسکیں
اے درد غم دوست خلش اور بڑھا دے
کیوں دل پہ نظر ڈالی تھی کیوں پھیر لیں آنکھیں
کب میں نے کہا تھا کہ لگا اور بجھا دے
دیکھا ہے بہت آگ لگاتے ہوئے میکشؔ
ایسا بھی کوئی ہے جو لگی دل کی بجھا دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.