ہنسے اور زلف اپنے رخ پہ گرا دی
ہنسے اور زلف اپنے رخ پہ گرا دی
مری شام فرقت کی مدت بڑھا دی
تلاطم نے یوں میری ہمت بڑھا دی
ہر ایک موج پر ایک کشتی لگا دی
حضور محبت سے کچھ تو ملا ہے
غنیمت ہے اے دل غم نا مرادی
نہ آئے تو بگڑی رہی دل کی دنیا
مگر جب میں رویا تو یہ مسکرا دی
کئی بار ان سے بھی بد ظن ہوا ہوں
غضب ہے محبت کی بے اعتمادی
مقید نہ تھا عام تھا ان کا جلوہ
جبیں میں نے ہر آستاں پر جھکا دی
وہی کامیاب محبت ہے میکشؔ
کہ جس نے محبت میں ہستی مٹا دی
- کتاب : Arsh-e-Mohabbat (Pg. 50)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.