Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ناوک نازکی چوٹ کھائے

مجید پیلی بھیتی

ناوک نازکی چوٹ کھائے

مجید پیلی بھیتی

MORE BYمجید پیلی بھیتی

    ناوک نازکی چوٹ کھائے

    دل کو لطف خلش ہاتھ آئے

    فاتحہ کو تکلف سے آئے

    خاک تربت سے دامن بچائے

    برق جب تنکا تنکا جلائے

    کوئی کیوں آشیاں پھر بنائے

    سر جو سنگ در یار پائے

    سر پھرا ہو تو کعبہ کو جائے

    آج ساقی کچھ ایسی پلائے

    بے خودی فکر کونین جائے

    ہاں تجلی بھی تاب آزمائے

    ہوش اڑیں یا مجھے ہوش آئے

    تو نگاہوں میں جس کی سمائے

    کیوں نظر عظمت غیر آئے

    آبلہ پا سخاوت پہ آئے

    خارزاروں کو گلشن بنائے

    عاصیوں میں خوشی کے ہیں نغمے

    شافع حشر تشریف لائے

    شان کثرت میں جلوہ نمائی

    حسن وحدت نظر سے بچائے

    جرأت شانہ اور موشگافی

    مانگ عدم کا نہ رستہ دکھائے

    عمر شبنم بحد سفر تھی

    چشم نرگس نہ کیوں ڈبڈبائے

    بل جو تقدیر تھے گیسوؤں کے

    میری قسمت کے حصے میں آئے

    ایک عالم کو ہے یہ تمنا

    تاب جلوہ ہے تو آزمائے

    کاٹنا ہے شب ہجر مشکل

    بے ستوں سے جوئے شیر لائے

    ہے نسیم سحر کوئی افسوں

    گل کھلے نجم شب جھلملائے

    عشق کے داغ تم نے دئے تھے

    وہ دیے قبر میں کام آئے

    اٹھیں کعبہ سے کالی گھٹائیں

    بادہ کش کیوں نہ ساغر چڑھائے

    اے مجید اب نمود سحر ہے

    کیوں دعا سے ہے تو ہاتھ اٹھائے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 272)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے