یہ کعبہ سے اٹھ کر سحاب آ رہا ہے
یہ کعبہ سے اٹھ کر سحاب آ رہا ہے
کہ پھر دور میں انقلاب آ رہا ہے
حد عمر فانی ہے اب عہد پیری
تو کیوں یاد عہد شباب آ رہا ہے
نہ کر مجھ سے میرے گناہوں کی پرسش
کہ یاد حسرتوں کا حساب آ رہا ہے
ہیں طفلی ہی کی شوخیاں حشر آرا
قیامت کا فتنہ شباب آ رہا ہے
چمن کی ہوا ہے کہ زنجیر پیچاں
جہان جنوں پر عتاب آ رہا ہے
ہوا سے ہیں جنبش میں پھر ان کے گیسو
رخ ماہ پر پھر سحاب آ رہا ہے
یہ کس شوخ کی یاد آتی ہے پیہم
ہے رخصت سکوں اضطراب آ رہا ہے
مجیدؔ اپنی ہے سد رہ رو سیاہی
مجھے کعبہ جاتے حجاب آ رہا ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 271)
- Author : Irfan Abbasi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.