اے دوستو چشم کو کھول ذرا دیکھو کیسا ہے ماہ لقا
اے دوستو چشم کو کھول ذرا دیکھو کیسا ہے ماہ لقا
بے شک ہے محمدؐ نور خدا شبہ نہ کر اس میں اصلا
لا کر اپنے تئیں الا اللہ ثابت کر لو تب دیکھو مزہ
ہم سمجھے ہیں اس کو بخدا دنیا میں نہیں کچھ اس کے سوا
وہ چار عناصر میں ہے چھپا یہ رم کیا ہے سمجھو تو بھلا
آنکھوں میں ہے دن رات بسا ہے وہ ہی عیاں دیکھو ہر جا
کہیں کعبہ میں جا کر شیخ بنا کہیں جا کے برہمن دیر ہوا
کہیں خانہ دل میں مقام کیا کہیں اپنا ہی آدم نام کیا
مخدوم صفی خادمؔ ہوں درگاہ تری مسکن جو مرا
تیری زلف کا تھا مجھ کو سودا اچھا ہوا جب تو مجھ کو ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.