تو نے اپنا نور دکھا دیا مجھے ماہتاب بنا دیا
تو نے اپنا نور دکھا دیا مجھے ماہتاب بنا دیا
جسے دیکھنا ہی محال تھا سو وہ ایک دم میں بھلا دیا
اسی نور کا یہ ظہور ہے کہ محال جس کا ہے دیکھنا
جو کہ آرزو مرے دل میں تھی اسے خوب تو نے دکھا دیا
کھلا راز مجھ پہ جو تھا نہاں ارے ساقی تیرے ہی دور میں
بھلا کون سی یہ شراب تھی کہ جو جام تونے پلا دیا
جو ایک رمز ہے دوستو ذرا چشم غور سے دیکھ لو
یہ ظہور سب ہے محمدی کہ جو عشق ہی نے دکھا دیا
کرم اپنے پیر کا کیا کہوں میں تو خادمؔ ان پہ نثار ہوں
کہ لباس فقر عطا کیا تو خدا سے مجھ کو ملا دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.