ساقی تری نگہ سے کیا کیا مزے اٹھائے
ساقی تری نگہ سے کیا کیا مزے اٹھائے
سرشار ہو رہا ہوں بن جام مے پلائے
ہم مست ہیں درس کے عاشق ہیں تری جاناں
ہر شئے میں تم کو دیکھا کیا خوب ہو سمائے
صورت سے آشنا ہوں سیرت میں میں فنا ہوں
پردہ اٹھا کے دیکھا تم ہی نظر میں آئے
رہتی ہے دید ہم کو دن رات اب صنم کی
اس بت کو اپنی یارو کب تک رہوں چھپائے
پروانہ کی طرح سے اپنے تئیں جلایا
مانند شمع جیسے خادمؔ صفی بن آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.