جس لیے آئے تھے سو ہم کر چلے
جس لیے آئے تھے سو ہم کر چلے
کوئے جاناں میں قدم ہم دھر چلے
اس جہاں سے کام ہم کو کچھ نہیں
کامراں ہم اپنی منزل پر چلے
مل گئی لذت ہمیں اس فقر میں
تھے گدا اب شاہ ہم بن کر چلے
دیکھ لو یارو ہمیں اس عشق میں
نقد دل اپنا لٹا کر چلے
کھل گیا ہے راز اب معشوق کا
جو کہ پنہاں تھا عیاں ہم کر چلے
تم وجودی احمدی کو دیکھ لو
ہے یہ ہر شئے میں نشاں ہم کر چلے
میں تو خادمؔ ہوں صفی مخدوم کا
فضل مرشد کا بیاں ہم ہم چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.