بغیر از یار کے دیکھے یہ دل کو بے قراری ہے
بغیر از یار کے دیکھے یہ دل کو بے قراری ہے
نہ ہو گر یار پاس اپنا حقیقت میں یہ خواری ہے
جو ہمدم یار ہے میرا وہی سب میں سمایا ہے
جو صورت یار کی دیکھی وہی صورت ہماری ہے
وہی اللہ وہی مولیٰ اسی کا نور پھیلا ہے
ہے جس کے حق میں صلی اللہ اسی کی بستی ساری ہے
زلیخا اور یوسف عشق میں دونوں تو سچے تھے
ذرا تو غور کر دیکھو اب آئی اپنی باری ہے
کہی ہے رمز خادمؔ نے صفی کی دیکھ کر صورت
خودی تو مٹ گئی میری رہی صورت تمہاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.