ترا عشق ہم پر کھلا چاہتا ہے
ترا عشق ہم پر کھلا چاہتا ہے
یہ پردہ دوئی کا اٹھا چاہتا ہے
عجب کیا انا الحق نکالوں زباں سے
کہ عرش معلیٰ ہلا چاہتا ہے
نزاکت تری میرے دل میں بھری ہے
صنم تو تو ہم سے ملا چاہتا ہے
یہ طرز رفو تو نے کس سے ہے سیکھا
میرا چاک دل جو سیا چاہتا ہے
کیا کیسا قابو میں خادمؔ ّکو اپنے
بنا آگے اب کیا دلا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.