صنم کو کریں ہم نہاں کیسے کیسے
صنم کو کریں ہم نہاں کیسے کیسے
گزرتے ہیں ہم پر گماں کیسے کیسے
کبھی بوئے یوسف کی آتی ہے ہم میں
ہیں احمد کے پا تے نشاں کیسے کیسے
صنم کو سمجھتے ہیں ہر اک جگہ پر
حرم دیر میں ایکساں کیسے کیسے
صفت اپنے مرشد کی کیا کیا کروں میں
دکھاتے ہیں ہم کو جہاں کیسے کیسے
غزل اب یہ خادمؔ نے ایسی لکھی ہے
صفی جب ہوئے مہربان کیسے کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.