آپ کا روز ازل جلوہ نما ہو جانا
آپ کا روز ازل جلوہ نما ہو جانا
سر سے لے پاؤں تلک شرم و حیا ہو جانا
دیکھ اے خون جگر بات نہ جائے اپنی
اس ہتھیلی پہ ٹپکنا تو حنا ہو جانا
بے سبب پھیر نہ لللہ نگاہیں اے دوست
مار ڈالے گا مجھے تیرا خفا ہو جانا
موسم گل کی جنوں خیز ہی ہمیں کھا کر
دل کے سوکھے ہوئے زخموں کا ہرا ہو جانا
نام ہے عشق میں مٹنا بہ خدا اے مخزنؔ
آبرو ہے رہ الفت میں فنا ہو جانا
- کتاب : دبستانِ عظیم آباد (Pg. 64)
- مطبع : نکھار پریس مئو ناتھ بھنجن (1982)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.