ملاحت جوانی تبسم اشارا
ملاحت جوانی تبسم اشارا
انہیں کافروں نے تو شاعر کو مارا
محبت بھی ظالم عجب بے بسی ہے
نہ وہ ہی ہمارے نہ دل ہی ہمارا
میں تنکوں کا دامن پکڑتا نہیں ہوں
محبت میں ڈوبا تو کیسا سہارا
مجھے سطح غم پر ابھی تیرنے دو
میں ڈوبا تو ڈوبا تغزل کا تارا
جو بسمل بنا دے وہ قاتل تبسم
جو قاتل بنا دے وہ دل کش نظارا
محبت کا بھی کھیل نازک ہے کتنا
نظر مل گئی آپ جیتے میں ہارا
تمہاری امنگوں کا کیا پوچھنا ہے
بہاریں تمہاری گلستاں تمہارا
تمہارا نشورؔ اور تمہارا تخیل
محبت تمہاری تو شاعر تمہارا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 310)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.