انہیں رب کی عطا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں
انہیں رب کی عطا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں
مقام مصطفیٰ کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں
سوا رب کے حقیقت ان کی جب جانے نہیں کوئی
غلط پھر یہ کہا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں
یونہی جلوہ کرو تم بھی فدا ہوتے رہیں ہم بھی
ادا کیا ہے قضا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں
سبھی کو ہے خبر ہے منتہی جبریل کا سدرہ
نبی کا منتہی کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں
جبیں جبریل تلووں سے ملیں جن کے جگانے کو
وقار مصطفیٰ کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں
ہیں سب ہی جنتی اصحاب پھر دس کو بشارت کیوں
یہ آخر ماجرا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں
فریدیؔ آؤ درد الفت جاناں کو دل دے دیں
دعا کیا ہے دوا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 90)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.