Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

انہیں رب کی عطا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

ڈاکٹر منصور فریدی

انہیں رب کی عطا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

ڈاکٹر منصور فریدی

MORE BYڈاکٹر منصور فریدی

    انہیں رب کی عطا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

    مقام مصطفیٰ کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

    سوا رب کے حقیقت ان کی جب جانے نہیں کوئی

    غلط پھر یہ کہا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

    یونہی جلوہ کرو تم بھی فدا ہوتے رہیں ہم بھی

    ادا کیا ہے قضا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

    سبھی کو ہے خبر ہے منتہی جبریل کا سدرہ

    نبی کا منتہی کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

    جبیں جبریل تلووں سے ملیں جن کے جگانے کو

    وقار مصطفیٰ کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

    ہیں سب ہی جنتی اصحاب پھر دس کو بشارت کیوں

    یہ آخر ماجرا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

    فریدیؔ آؤ درد الفت جاناں کو دل دے دیں

    دعا کیا ہے دوا کیا ہے نہ تم جانو نہ ہم جانیں

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 90)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے