Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مسخر کر چکا ہر ایک میکش کو وقار اپنا

منظر صدیقی

مسخر کر چکا ہر ایک میکش کو وقار اپنا

منظر صدیقی

MORE BYمنظر صدیقی

    مسخر کر چکا ہر ایک میکش کو وقار اپنا

    تری مستی پہ سبقت لے گیا ساقی خمار اپنا

    پس مردن بھی باقی ہے وہی عز و وقار اپنا

    ہوا کے دوش پہ تفریح کرتا ہے غبار اپنا

    اب اس سے بڑھ کے اپنی نیک نامی اور کیا ہوگی

    کہ ذکر خیر اس محفل میں آیا بار بار اپنا

    بہار آنے تو دو ہم دشت وحشت کو نوازیں گے

    دکھا دیں گے تماشا کر کے دامن تار تار اپنا

    بتوں کو روز ہم سجدہ کریں یہ ہو نہیں سکتا

    خدائے وحدہ لاریب ہے پروردگار اپنا

    رفیق ایسا نظر آیا نہ کوئی آج تک منظر

    جو ہوتا ہم نشیں اپنا جو ہوتا غم گسار اپنا

    مأخذ :
    • کتاب : دبستانِ عظیم آباد (Pg. 94)
    • مطبع : نکھار پریس مئو ناتھ بھنجن (1982)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے