مقام ہوش سے گزرا مکاں سے لا مکاں پہنچا
مقام ہوش سے گزرا مکاں سے لا مکاں پہنچا
تمہارے عشق میں دیوانۂ منزل کہاں پہنچا
نظر کی منزلوں میں بس تمہیں حسن مجسم تھے
متاع آرزو لے کر میں الفت میں جہاں پہنچا
اسی نے عشق بن کر دو جہاں کو پھونک ڈالا ہے
وہ شعلہ جو تری نظروں سے دل کے درمیاں پہنچا
جنوں ظاہر ہوا رخ پر خودی پر بے خودی چھائی
بہ قید ہوش میں جب بھی قریب آستاں پہنچا
تم اپنی جستجو میں یہ مرا شوق طلب دیکھو
تمہارے عشق میں لٹ کر بھی تم تک جان جاں پہنچا
تعلق توڑ کر جان جہاں سارے زمانے سے
میں پہنچا تھا جہاں مجھ کو تری خاطر وہاں پہنچا
فناؔ وہ جلوہ گر ہونے لگے ہر بزم ایماں میں
مرا دل لے کے جب مجھ کو سر کوئے بتاں پہنچا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.