کیا فلاں بیچ ڈالے گئے
کیا فلاں بیچ ڈالے گئے
ہاں جی ہاں بیچ ڈالے گئے
جو بزرگوں کی میراث تھی
وہ مقال بیچ ڈالے گئے
کچھ قبیلے کے آئین تھے
ناگہاں بیچ ڈالے گئے
وہ علاقہ بھی اپنوں کا تھا
ہم جہاں بیچ ڈالے گئے
بجلیوں کو خبر ہی نہیں
آشیاں بیچ ڈالے گئے
رت جگے نیند اور خواب کے
درمیاں بیچ ڈالے گئے
اے ظفرؔ عشق کی راہ میں
جسم و جاں بیچ ڈالے گئے
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 273)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.