Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا فلاں بیچ ڈالے گئے

مقبول احمد انصاری

کیا فلاں بیچ ڈالے گئے

مقبول احمد انصاری

MORE BYمقبول احمد انصاری

    کیا فلاں بیچ ڈالے گئے

    ہاں جی ہاں بیچ ڈالے گئے

    جو بزرگوں کی میراث تھی

    وہ مقال بیچ ڈالے گئے

    کچھ قبیلے کے آئین تھے

    ناگہاں بیچ ڈالے گئے

    وہ علاقہ بھی اپنوں کا تھا

    ہم جہاں بیچ ڈالے گئے

    بجلیوں کو خبر ہی نہیں

    آشیاں بیچ ڈالے گئے

    رت جگے نیند اور خواب کے

    درمیاں بیچ ڈالے گئے

    اے ظفرؔ عشق کی راہ میں

    جسم و جاں بیچ ڈالے گئے

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 273)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے