Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مسیحا کی دواؤں سے نہ چھو منتر سے جاتا ہے

مقبول احمد انصاری

مسیحا کی دواؤں سے نہ چھو منتر سے جاتا ہے

مقبول احمد انصاری

MORE BYمقبول احمد انصاری

    مسیحا کی دواؤں سے نہ چھو منتر سے جاتا ہے

    مرض یہ عشق کا ہے ذکر پیغمبر سے جاتا ہے

    غلامی ان کے در کی بادشاہی سے بھی افضل ہے

    در خیر البشر سے جو اٹھا در در سے جاتا ہے

    یہ راز افشاں کیا ہے مجھ پہ میرے پیر و مرشد نے

    خدا کے گھر کا رستہ مصطفیٰؐ کے گھر سے جاتا ہے

    دعائیں رنگ لاتی ہیں تو پھر سارے غلاموں میں

    خزانہ پنجتن کا روضۂ اطہر سے جاتا ہے

    جہالت کے اندھیرے اس طرح سے دور ہوتے ہیں

    اجالا دین و ایماں کا در سرور سے جاتا ہے

    تصور میں ظفر آتا ہے جب بھی گنبد خضریٰ

    ہر اک آنسو ادب سے میری چشم تر سے جاتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 275)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے