Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رنجشوں سے بھر گیا ہے دل کا یہ پیمانہ اب

مقبول احمد انصاری

رنجشوں سے بھر گیا ہے دل کا یہ پیمانہ اب

مقبول احمد انصاری

رنجشوں سے بھر گیا ہے دل کا یہ پیمانہ اب

کیا قیامت ہے کہ اپنا ہو گیا بیگانہ اب

بھول کر جاتا نہیں ہے جانب مے خانہ اب

ہوش میں آنے لگا ہے آپ کا دیوانہ اب

ہاں جنون شوق کو سجدوں کی عادت ہو گئی

ہم سے چھوٹے گا نہیں سنگ در جانانہ اب

خواب میں پر نور چہرے کی زیارت ہو گئی

ہم پہ واجب ہو گیا ہے سجدۂ شکرانہ اب

پھول شبنم سبز موسم برگ گل خوشبو ہوا

مدتوں سے بھول بیٹھا ہے دل ویرانہ اب

اب ہوائیں خوب چلتی ہیں مرے دل میں ظفرؔ

بن گیا ہے دشت میں بھی یار کا کاشانہ اب

مأخذ :
  • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 281)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے