مر ہی گئے جفاؤں سے قاتل تڑپ تڑپ
مر ہی گئے جفاؤں سے قاتل تڑپ تڑپ
میں کیا کہ اور کتنے ہی بسمل تڑپ تڑپ
پنجڑے کو توڑ سینے کے یہ مرغ دل مرا
نکلے گا کوئی دم ہی میں غافل تڑپ تڑپ
کہتے ہیں اضطراب ہے تیرا پسند یار
آرام و صبر بھول جا گھائل تڑپ تڑپ
میں کس روش سے تم کہو ممنون دل نہ ہوں
پہنچا دیا ہے ان نے بہ منزل تڑپ تڑپ
آرام زندگی تو گیا مدتوں سے عشقؔ
دیکھیں پھر آگے کیا کرے یہ دل تڑپ تڑپ
- کتاب : کلیات رکن الدین عشقؔ اور ان کی حیات و شاعری (Pg. 84)
- Author : قریشہ حسین
- مطبع : دی آزاد پریس، پٹنہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.