پھر نہ آیا پھر کے گر وہ نامہ بر اچھا ہوا
پھر نہ آیا پھر کے گر وہ نامہ بر اچھا ہوا
خط کتابت اٹھ گئی اے سیم بر اچھا ہوا
دیکھتا وہ تو تجھے اور میں تڑپتا خاک پر
پیک ان تک گر نہ پہنچا پیشتر اچھا ہوا
مل گئے باہم خدا کے فضل سے بعد از فنا
اس کو اچھا کیا کہیں ہم سربسر اچھا ہوا
تو ہی ہے اے ہم نشیں اور میری ہستی ہیچ ہے
ہو گیا ہر رگ میں گر تیرا گزر اچھا ہوا
گرچہ صورت اپنی ہے مردانؔ مثال نقش پا
اس میں گزرا کارواں ہے اور اگر اچھا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.