ہے شراب احمدی سے جوش پر مے خانہ آج
ہے شراب احمدی سے جوش پر مے خانہ آج
چھوڑیو مت ساقیا خالی کوئی پیمانہ آج
آب و گل کے خم میں ہے میرے الستی ہے بھری
کانسۂ سر میں ہے میرے گردش مستانہ آج
ہم نہیں ہوشیار کہتے ہیں عقیل دہر کو
ہے وہی ہوشیار ہے جو دید میں دیوانہ آج
آتش انی انا الحق دم بدم یاں شعلہ زن
کیوں نہ وحدت کا میرے ابلے بھلا خم خانہ آج
ہے تپاک اہل دنیا اہل حق کی راہزن
ہے یگانہ حق کا ہے جو خلق سے بیگانہ آج
ہیں سر بازار دنیا جو خریدار خدا
نقد سر دیتے ہیں جنس وصل کو بیعانہ آج
وصل کا وعدہ جو مرداںؔ کل کا ہے وہ آج ہو
شمع رو مل مل کر دیکھے تو کوئی پروانہ آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.