Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

درد ہے جس کا وہ دلبر اور ہے

مردان صفی

درد ہے جس کا وہ دلبر اور ہے

مردان صفی

MORE BYمردان صفی

    درد ہے جس کا وہ دلبر اور ہے

    مہرباں در پردہ ہم پر اور ہے

    کشور تن میں جو ہے اورنگ دل

    اس سریر دل کا داور اور ہے

    آئینہ ہے آئینہ رویوں کا حسن

    بینش اس کی اپنے اندر اور ہے

    مہر و مہ سے ہو جسے مطلب صحیح

    اپنا یاں خورشید خاور اور ہے

    مہ جبینوں کا جو ہے روشن جمال

    اس میں روشن ماہ انور اور ہے

    حاجیوں کو ہو مبارک حج عید

    عاشقوں کا حج اکبر اور ہے

    دوزخ و فردوس سے کچھ واسطہ

    یان قیم آب کوثر اور ہے

    کام کعبہ سے نہ ہے نے دیر سے

    دین و ایمان یاں برادر اور ہے

    دیکھتے ہیں سرو قدوں کو جو ہم

    اس میں گل گشت صنوبر اور ہے

    آرزو ہم ناخدا کی کیوں کریں

    اپنی کشتی کا تو افسر اور ہے

    چاہ کیوں رکھیں عزیز مصر کی

    اپنے یوسف کا تو کشور اور ہے

    ہیں حباب و موج شیریں اور کے

    بحر وحدت کا شناور اور ہے

    جور و غمزے ہیں کسی دلبر کے اور

    پر مجازاً اک ستم گر اور ہے

    جور بھی خوش ہیں ہمیں اور ہم انس بھی

    جو چھپے ہو یاں تو منظر اور ہے

    طے ہوئی مرداںؔ یہ منزل عشق کی

    اک قدم ہاں اے دلاور اور ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے