درد ہے جس کا وہ دلبر اور ہے
مہرباں در پردہ ہم پر اور ہے
کشور تن میں جو ہے اورنگ دل
اس سریر دل کا داور اور ہے
آئینہ ہے آئینہ رویوں کا حسن
بینش اس کی اپنے اندر اور ہے
مہر و مہ سے ہو جسے مطلب صحیح
اپنا یاں خورشید خاور اور ہے
مہ جبینوں کا جو ہے روشن جمال
اس میں روشن ماہ انور اور ہے
حاجیوں کو ہو مبارک حج عید
عاشقوں کا حج اکبر اور ہے
دوزخ و فردوس سے کچھ واسطہ
یان قیم آب کوثر اور ہے
کام کعبہ سے نہ ہے نے دیر سے
دین و ایمان یاں برادر اور ہے
دیکھتے ہیں سرو قدوں کو جو ہم
اس میں گل گشت صنوبر اور ہے
آرزو ہم ناخدا کی کیوں کریں
اپنی کشتی کا تو افسر اور ہے
چاہ کیوں رکھیں عزیز مصر کی
اپنے یوسف کا تو کشور اور ہے
ہیں حباب و موج شیریں اور کے
بحر وحدت کا شناور اور ہے
جور و غمزے ہیں کسی دلبر کے اور
پر مجازاً اک ستم گر اور ہے
جور بھی خوش ہیں ہمیں اور ہم انس بھی
جو چھپے ہو یاں تو منظر اور ہے
طے ہوئی مرداںؔ یہ منزل عشق کی
اک قدم ہاں اے دلاور اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.