عیاں جو حسنِ حقیقت طراز ہو جائے
عیاں جو حسنِ حقیقت طراز ہو جائے
جہاں پہ سجدہ کریں ہم نماز ہو جائے
تصورات کی دنیا میں ہیں وہ آئے ہوئے
الٰہی اور شبِ غم دراز ہو جائے
حضور ناز کریں ہم بھی اپنی قسمت پر
جو آپ سے کبھی حاصل نیاز ہو جائے
ہمارے زخموں کو حاجت نہیں ہے مرہم کی
بس اک نگاہِ کرم چارہ ساز ہو جائے
پڑا ہوا ہے کوئی در پہ اس تمنا میں
جو پائمال کرو سرفراز ہو جائے
وہ وقتِ نزع دکھا دیں جو چہرۂ تاباں
تمام عمر کی پوری نماز ہو جائے
عیوب اپنے نظر آئیں ہر گھڑی مسعودؔ
جو تم کو بھی نگہ امتیاز ہو جائے
- کتاب : Safina
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.